تفصیلات کے مطابق، اس مشق کے اصلی مرحلے میں مختلف راڈارز نے عام تربیتی علاقے میں کامیابی کیساتھ اہداف کی نشاندہی کی جن میں آرمی ایئرفورس اور آئی آر جی سی ایئر فورس کے بغیر پائلٹ طیارے بھی شامل تھے اور مختلف اڈوں سے پرواز کرتے تھے۔
ان راڈارز نے ملک کے مربوط فضائی دفاعی نیٹ ورک کو دریافت شدہ پرواز کے اہداف سے متعلق معلومات فراہم کیں۔
رپورٹ کے مطابق "قدیر" راڈار سسٹم مکمل طور پر پاسداران اسلامی انقلابی کے اہلکاروں، ماہرین، سائنسدانوں اور نوجوانوں کے ذریعے تیار کیا گیا ہے اور اس میں جدید ترین ٹیکنالوجی موجود ہے جو محدود تعداد میں دیگر ممالک کو دستیاب ہے۔
یہ راڈار جو لائنگ رینج کے راڈاروں میں شامل ہے جس نے اسلامی جمہوریہ ایران کو طویل فاصلے والے راڈاروں کے کلب میں متعارف کرایا ہے اور اس میں کم سطح کے اہداف کا انکشاف، بیلسٹک اور اونچائی میں اڑںے والے میزائلوں کا پتہ لگانے کی صلاحیت ہے۔
"آرایہ فازی مراقب" راڈار سسٹم بھی ایرانی آرمی کے شہری دفاع کے ماہرین اور سائنسدانوں کی کوششوں سے تیار کیا گیا ہے اور اس میں تین جہتوں اور 400 کلومیٹر کی حدود میں 300 اہداف کی نشاندہی کرنے کی صلاحیت ہے۔
"بشیر" راڈار سسٹم بھی اس میں 300 کلومیٹر کے فاصلے اور 30 کلومیٹر کی اونچائی میں پرواز کرنے والے اور خفیہ اہداف کا پتہ لگانے کی صلاحیت ہے؛ اس راڈار میں کروز میزائلوں کا پتہ لگانے، روکنے اور تشخیص کی صلاحیت ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ